Namaz by Syed Zaheer Hussain Shah Refai نماز (سید ظہیر حسین شاہ رفاعی)






 

 

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اللہم صلی علی محمد و علی آلہ وصحبہ وسلم

نماز کے حوالے سے احادیث کی روشنی میں یہ کتاب عارضی  نشر کی جار ہی ہے۔اگر آپ اس کتاب میں کسی مقام پر کسی بھی قسم کی غلطی دیکھیں مہربانی فرماکر 03044653433 نمبر پر وٹس ایپ فرمائیں۔تاکہ ہارڈ کاپی میں وہ غلطی شامل نہ ہو۔پروف ریڈنگ کے فرائض سر انجام دے کر آپ بھی اپنے لیے صدقہ جاریہ کا دروازہ کھولیں۔اس کتاب کو خو د بھی پڑھیں ۔اپنے عزیزواقارب دوست احباب و دیگر گروپس میں صدقہ جاریہ کے طور پر اس کتاب کو شئیر فرمائیں

سید ظہیر حسین شاہ رفاعی

رفاعی اسلامک ریسرچ سینٹر

 

 

 

وَاسْتَعِيْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوةِ    ۭ   وَاِنَّهَا لَكَبِيْرَةٌ اِلَّا عَلَي الْخٰشِعِيْنَ   45۔البقرہ

 اور مدد لو صبر اور نمازسے اور بیشک نماز ضرور بھاری ہے مگر عاجزی کرنے والوں پر (بھاری نہیں) ۔(ضیا ءالقرآن)

 

اذان سن کر کیا کہے؟

 عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم  ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم موذن سے اذان سنو ،تو جیسے وہ کہتا ہے تم بھی کہو ،پھر مجھ پر درود بھیجو ،جو مجھ پر درود بھیجتا ہے اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہے۔ پھر اللہ سے میرے لیے وسیلہ مانگو ۔کیونکہ وہ جنت کا ایک درجہ ہے۔ اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندے کو ہی ملے گا اور مجھے اُمید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا۔ جو اللہ سے میرے لیے وسیلہ کی دعا کرے گا، اُس کے لیے میری شفاعت واجب ہوجائے گی۔( مسلم شریف)

اذان اور اقامت پر شیطان کا بھاگنا

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم  ﷺنے فرمایا، جب نماز کے لیے اذان دی جاتی ہے تو شیطان گوز مارتا (ہوا خارج کرتا)ہوا، پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے ،یہاں تک کہ اذان سنائی نہ دے ۔جب اذان پوری ہوجاتی ہے تو واپس آجاتا ہے اور جب نماز کے لیے اقامت کہی جاتی ہے تو بھاگ جاتا ہے اور جب اقامت پوری ہوجاتی ہے تو آجاتا ہے۔ یہاں تک کہ لوگوں کے دلوں میں خیالات ڈالتا ہے۔ اِس کو کہتا ہے کہ فلاں بات یاد کر فلاں بات یاد کر حالانکہ اس کو وہ باتیں پہلے یاد ہی نہیں تھیں ۔یہاں تک کہ آدمی بھول جاتا ہے اور وہ نہیں جانتا  اس نے کتنی نماز پڑھی ہے۔ (مسلم شریف)

فرشتوں کا بندے کے لیے بخشش کی دعا کرنا

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول  ﷺ نے فرمایا بندہ نماز ہی میں رہتا ہے جب تک کہ وہ نماز کی جگہ بیٹھا ہوا نماز کے انتظار میں رہتا ہے اور فرشتے اس کے لیے یوں دعا کرتے ہیں۔ کہ اے اللہ! اس کی بخشش فرما اے اللہ! اس پر رحم فرما ۔یہاں تک کہ وہ نماز سے فارغ ہوجائے اور لوٹ جائے یا اس کو حدث ہوجائے۔ لوگوں نے پوچھا حدث سے کیا مراد ہے ؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ ریح (ہوا)خارج ہو۔ (ابو دائود)

قضاء نماز

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کوئی نماز (پڑھنا) بھول جائے تو جب یاد آئے اس کو پڑھ لے اور اس پر سوائے قضا کے کوئی کفارہ نہیں ہے۔(ابودائود)

فجر کی نماز کا وقت

حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ صبح کو روشن کرو۔ اس میں زیادہ ثواب ہے (صبح کی نماز روشنی میں پڑھو)۔ (ابودائود)

صلوۃ وسطی یعنی نماز عصر

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ﷺنے جنگ خندق کے دن فرمایا۔ ان کافروں نے ہمیں صلوٰۃ وسطی یعنی عصر کی نماز سے روک دیا۔ اللہ ان کے گھروں اور قبروں کو جہنم کی آگ سے بھر دے۔ (ابو داود)

حدیث جبریل علیہ السلام

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن (ہم صحابہ) رسول اللہ ﷺ کی مجلس مبارک میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک ایک آدمی ہمارے درمیان آیا۔ جس کا لباس نہایت صاف ستھرا اور سفید کپڑوں پر مشتمل تھا اور جس کے بال نہایت سیاہ (چمکدار) تھے، اس آدمی پر نہ تو سفر کی کوئی علامت تھی۔ اور نہ ہم میں سے کوئی اس کو پہچانتا تھا۔ بہرحال وہ آدمی رسول اللہ ﷺ کے اتنے قریب آکر بیٹھا کہ آپ ﷺ کے گھٹنوں سے اپنے گھٹنے ملا لیے اور پھر اس نے اپنے دونوں ہاتھ اپنی دونوں رانوں پر رکھ لیے۔ اس کے بعد اس نے عرض کیا اے محمد ﷺ! مجھ کو اسلام کی حققیت سے آگاہ فرمائیے۔ رسول اللہ  ﷺ نے فرمایا اسلام یہ ہے کہ تم اس حقیقت کا اعتراف کرو اور گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور پھر تم پابندی سے نماز پڑھو ۔زکوۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور طاقت رکھتے ہو تو بیت اللہ کا حج کرو۔ اس آدمی نے یہ سن کر کہا آپ ﷺنے سچ فرمایا۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ کہ اس پر ہمیں تعجب ہوا کہ یہ آدمی آپﷺ سے دریافت کرتا ہے اور پھر آپ ﷺ کے جواب کی تصدیق بھی کرتا ہے ۔پھر وہ آدمی بولا اے محمدﷺ ! اب ایمان کی حقیقت بیان فرمائیے، آپ ﷺنے فرمایا ۔تم اللہ کو اور اس کے فرشتوں کو اور اس کی کتابوں کو، اس کے رسولوں کو اور قیامت کے دن کو دل سے مانو اور اس بات پر یقین رکھو کہ برا بھلا جو کچھ پیش آتا ہے وہ تحریر شدہ تقدیر کے مطابق ہے۔ اس آدمی نے کہا آپ ﷺ نے سچ فرمایا۔

پھر بولا اچھا اب مجھے یہ بتائیے کہ احسان کیا ہے؟ رسول اللہ ﷺنے فرمایا۔ احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا کہ تم اس کو دیکھ رہے ہو اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو پھر وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔ پھر اس آدمی نے عرض کیا قیامت کے بارے میں مجھے بتائیے ۔آپ ﷺ نے فرمایا۔ اس بارے میں جواب دینے والا، سوال کرنے والے سے زیادہ نہیں جانتا ۔اس کے بعد اس آدمی نے کہا اچھا اس (قیامت) کی کچھ نشانیاں ہی مجھے بتا دیجئے۔

آپ ﷺ نے فرمایا۔ لونڈی اپنے آقا (مالک) کو جنے گی اور ننگے پاؤں ننگے جسم مفلس و فقیر اور بکریاں چرانے والوں کو تم عالی شان مکانات و عمارات میں فخر و غرور کی زندگی بسر کرتے دیکھو گے۔ حضرت عمررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد وہ آدمی چلا گیا اور میں نے کچھ دیر توقف کیا، پھر آپ ﷺ نے خود ہی مجھ سے پوچھا عمر ! جانتے ہو سوالات کرنے والا آدمی کون تھا ؟ میں نے عرض کیا اللہ اور رسول ﷺ ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ﷺ نے فرمایا یہ جبرائیل علیہ السلام تھے جو تم لوگوں کو تمہارا دین سکھانے آئے تھے۔ (مشکوۃ شریف)

مسلمان کون؟

حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا۔ جو آدمی ہماری طرح نماز پڑھے۔ ہمارے قبلہ کی طرف رخ کرے اور ہمارے ذبیحوں کو کھائے وہ مسلمان ہے ۔اللہ اور اللہ کے رسول کے عہد وامان میں ہے۔ پس جو آدمی اللہ کے عہد وامان میں ہے تم اس کے ساتھ عہد شکنی مت کرو۔(صحیح البخاری)

جس نے جنتی دیکھنا ہو وہ اس آدمی کو دیکھ لے

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا۔ یا رسول اللہ ﷺ ! مجھے کوئی ایسا عمل بتا دیجئے کہ جس کے کرنے سے میں جنت میں داخل ہوجاؤں۔ آپ ﷺ نے فرمایا ۔ اللہ کی عبادت کرو، کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہراؤ، فرض نماز پڑھو زکوۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھو۔ یہ سن کر دیہاتی نے کہا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں نہ تو اس پر کچھ زیادہ کروں گا اور نہ اس میں سے کچھ کم کروں گا، جب وہ دیہاتی چلا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ جو آدمی کسی جنتی آدمی کو دیکھنے کی سعادت اور مسرت حاصل کرنا چاہے وہ اِس آدمی کو دیکھ لے ۔ (صحیح البخاری)

گناہوں کی بخشش

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ! جس آدمی نے اللہ کی طرف اس حال میں کوچ کیا کہ اس نے کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک نہیں ٹھہرا رکھا تھا۔ پانچوں وقت کی نماز پڑھتا تھا اور رمضان کے روزے رکھتا تھا تو وہ بخش دیا جائے گا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! کیا میں لوگوں کو خوش خبری سنا دوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ! ان کو اپنے حال پر چھوڑ دو اور عمل میں لگا رہنے دو۔ (مسند احمد بن حنبل)

نماز کے انتظار پر رباط کا رتبہ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں۔ کہ سرکار دو عالم ﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو مخاطب کرتے ہوئےفرمایا۔ کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتادوں جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ تمہارے گناہوں کو دور کر دے اور جس کے سبب تمہارے درجات کو بلند کرے ؟ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا ہاں یا رسول اللہ ﷺ ! آپ ﷺنے فرمایا مشقّت کے وقت (یعنی بیماری یا سخت سردی میں) وضو کو پورا کرنا،مسجد کی طرف کثرت سے قدموں کا رکھنا اور نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا پس یہ رباط ہے اور مالک بن انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں پس یہ رباط ہے ۔پس یہ رباط ہے ۔ دو مرتبہ ہے اور جامع ترمذی کی روایت میں تین مرتبہ ہے۔رباط اسے فرماتے ہیں کہ کوئی مسلمان اسلامی مملکت کی سرحد پر دُشمنانِ اسلام کے مقابلہ پر نگہبانی کی خاطر بیٹھے تاکہ دشمن سرحد پار کر کے اسلامی ملک میں داخل نہ ہوجائیں۔ اس کا ثواب ہے اور بڑی فضیلت ہے۔ (مشکوۃ )

نماز گناہوں کا کفارہ

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺنے ارشاد فرمایا جو مسلمان فرض نماز کا وقت آنے پر اچھی طرح وضو کرے اور نماز میں خشوع و خضوع کرے ۔ تو یہ نماز ان گناہوں کا کفارہ ہوجاتی ہے جو اس نے نماز سے پہلے کئے تھے، بشرطیکہ وہ گناہ کبیرہ نہ ہوں اور ایسا ہمیشہ ہوتا رہتا ہے ۔ (صحیح مسلم)

دو رکعت پر سابقہ گناہوں کی بخشش کی بشارت

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ وضو کیا ۔ چنانچہ انہوں نے پہلے اپنے ہاتھوں میں تین مرتبہ پانی ڈالا پھر تین مرتبہ کلی کی اور ناک صاف کی ۔ پھر تین مرتبہ منہ دھویا، پھر تین مرتبہ اپنا داہنا ہاتھ کہنی تک دھویا ۔پھر تین مرتبہ اپنا بایاں ہاتھ کہنی تک دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنا دایاں پائوں تین مرتبہ دھویا، پھر بایاں پائوں تین مرتبہ دھویا اور پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نے سرکار دو عالم ﷺ کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا ہے۔ جس طرح اب میں نے وضو کیا ہے ۔ پھر فرمایا جو آدمی میرے اس وضو کی مانند وضو کرے ۔ پھر دو رکعت نماز پڑھے اور نماز کے اندر اپنے دل سے کچھ باتیں نہ کرے (یعنی پورے دھیان سے نماز پڑھے) تو اس کے تمام پچھلے گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو مسلمان وضو کرے اور اچھا وضو کرے پھر کھڑا ہو اور دو رکعت نماز پڑھے دل اور منہ سے متوجہ ہو کر ۔تو اس کے لیے جنت واجب ہوجاتی ہے۔ (صحیح مسلم)

نبی کریم ﷺ کا نماز میں خشوع و خضوع

عبداللہ بن شخیررضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں حضور اکرم ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا تو حضور اکرم ﷺ نماز پڑھ رہے تھے اور رونے کی وجہ سے آپ کے سینہ سے ایسی آواز نکل رہی تھی جیسے ہنڈیا کا جوش ہوتاہے۔ (شمائل ترمذی)

انسان اور کفر وشرک کے درمیان فرق

1۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: میں نے حضور نبی اکرم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بے شک انسان اور (اس کے) کفر و شرک کے درمیان (فرق) نماز کا چھوڑنا ہے۔ (مسلم)

بندے اور کفر کے درمیان فرق

2۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: بندے اور (اس کے) کفرکے درمیان (فرق) نماز کا چھوڑنا ہے۔(ابو دائود)

مسلمانوں اور کفار کے درمیان نماز کا عہد

3۔ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: ہمارے اور ان (کافروں) کے درمیان عہد (ضمانت) نماز ہی ہے، جس نے اسے چھوڑا ، اس نے کفر کیا (یعنی کافروں جیسا عمل کیا)۔ (امام احمد، ترمذی)

صحابہ کے نزدیک نماز ترک کرنا (معنوی) کفر

4۔حضرت محمد ﷺ کے اصحاب نماز کے سوا کسی دوسرے عمل کے ترک کو کفر نہیں سمجھتے تھے۔(ترمذی اور ابن ابی شیبہ )

بندے اور شرک کے درمیان فرق

5۔حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: بندے (کے اسلام) اور شرک کے درمیان فرق صرف نماز چھوڑنے کا ہے، جب اس نے نماز ترک کر دی (گویا) اس نے شرک کیا۔( ابن ماجہ)

نماز ترک کرنا اعلانیہ (معنوی) کفر

6۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی (گویا) اس نے اِعلانیہ کفر کیا۔( امام طبرانی)

حضور ﷺکی وصیت

7۔حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: مجھے میرے خلیل حضور نبی اکرم  ﷺنے وصیت فرمائی: تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا چاہے تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے جائیں اور تجھے جلا دیا جائے؛ اور جان بوجھ کر کوئی فرض نماز نہ چھوڑنا کیونکہ جو جان بوجھ کر نماز چھوڑتا ہے اس سے( اللہ تعالیٰ کا) ذمہ ختم ہوجاتا ہے؛ اور شراب نہ پیناکیونکہ شراب تمام برائیوں کی چابی ہے۔ (یعنی شراب نوشی سے برائیوں کے دروازے کھلتے چلے جاتے ہیں)۔ (ابن ماجہ)

جس نے نماز ترک کی اس نے (معنوی) کفر کیا

8۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔یقیناً ہمارے اور ان (کفار) کے درمیان جو عہد ہے وہ نماز ہے پس جس نے نماز کو ترک کیا ۔ اس نے کفر کیا ۔(ابن حبان)

بے نما ز ی کاحشر فرعون ہامان ابی ابن خلف کے ساتھ

9۔ایک دن رسول اللہ ﷺ نے نماز کا ذکر کیا ۔ چنانچہ آپ ﷺ نے فرمایا : جو آدمی نماز پابندی سے وقت پر ادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ نماز ایمان کے نور (کی زیادتی کا سبب) اور ایمان کے کمال کی واضح دلیل ہوگی، نیز قیامت کے روز مغفرت کا ذریعہ بنے گی اور جو آدمی نماز پابندی سے وقت پر ادا نہیں کرتا تو اس کے لیے نماز نہ (ایمان کے) نور کی زیادتی کا سبب بنے گی، نہ دلیل اور نہ مغفرت کا ذریعہ بنے گی بلکہ ایسا آدمی قیامت کے روز، قارون، فرعون، ہامان اور ابی ابن خلف کے ساتھ ہوگا۔ (مسند احمد بن حنبل، دارمی، بیہقی)

رسول اللہ ﷺ کا اعلانِ جنگ

10۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جنگ کروں جب تک کہ وہ اس بات کی گواہی نہ دینے لگیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد  ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور نماز پڑھنے لگیں اور زکوۃ دیں، پس جب یہ کام کرنے لگیں تو مجھ سے ان کے جان ومال محفوظ ہوجائیں گے، علاوہ اس سزا کے جو اسلام نے کسی جرم میں ان پر مقرر کردی ہے اور ان کا حساب اللہ کے ذمے ہے۔ (بخاری)

سات برس عمر ہونے پر نماز کا حکم

11۔رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تمہارے بچے سات برس کے ہوجائیں تو انہیں نماز پڑھنے کا حکم دو اور جب وہ دس برس کے ہوجائیں (تو نماز چھوڑنے پر) انہیں مارو۔ نیز ان کے بستر علیحدہ کردو۔ (ابوداؤد)

نماز ترک کرنے پر کافر ہونے کی وعید

11(الف)۔حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہمارے اور منافقوں کے درمیان جو عہد ہے وہ نماز ہے لہٰذا جس نے نماز چھوڑی وہ کافر ہوگیا۔ (احمد۔ ترمذی نسائی و ابن ماجہ)

قیامت میں سب سے پہلے نماز کا حساب

12۔نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ قیامت میں سب سے پہلے نماز کا حساب کیا جائے گا اگر وہ اچھی اور پوری نکل آئی تو باقی اعمال بھی پورے اتریں گے اور اگر وہ خراب ہو گئی تو باقی اعمال بھی خراب نکلیں گے۔ (رواہ الطبرانی)

نماز کا چور بدترین چور

13۔نبی اکرم ﷺ کا اِرشاد ہے کہ بدترین چوری کرنے والا شخص وہ ہے جو نمازمیں سے بھی چوری کرلے۔ صحابہ رضوان اللہ علیہم نے عرض کیا یا رسُوْلَ اللہ ﷺ نماز میں سے کس طرح چوری کرے گا؟ اِرشاد فرمایا کہ اس کا رکوع اور سجدہ (ارکانِ نماز) اچھی طرح سے ادا نہ کرے۔ (رواہ الدارمی)

دو نمازوں کو بلاعذر جمع کرنا کبیرہ گناہ

14۔نبی اکر م ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص دو نمازوں کو بلا کسی عذر کے ایک وقت میں پڑھے وہ کبیرہ گناہوں کے دروازوں میں سے ایک دروازہ پر پہنچ گیا۔ ( الحا کم)

منافقوں پر فجر اور عشاء کی نماز بھاری

15۔حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: منافقوں پر فجر اور عشاء کی نمازوں سے زیادہ بھاری کوئی نماز نہیں، اگر وہ جانتے کہ ان میں کیا (فضیلت) ہے تو گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے بھی نماز کے لئے حاضر ہوتے۔ میرے دل میں خیال آیا کہ میں مؤذن کو حکم دوں کہ وہ اقامت کہے، پھر کسی شخص کو حکم دوں کہ لوگوں کی امامت کرے، پھر آگ کے شعلے لے کر اُن (کے گھروں) کو جلا دوں جو( بغیر کسی عذرِ شرعی کے) نماز (باجماعت) کے لیے ابھی تک نہیں نکلے۔(متفق علیہ )

16۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : منافقین پر عشاء اور فجر سے زیادہ بھاری کوئی نماز نہیں۔ اگر دونوں کے ثواب وہ جان لیں تو سرین (پُشت) کے بل چلتے ہوئے آیا کریں۔  (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

عشاء اور فجر باجماعت ادا کرنے پر ساری رات نماز پڑھنے کا ثواب

17۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس آدمی نے عشاء کی نماز جماعت سے پڑھ لی تو گویا اس نے نصف رات کھڑے ہو کر نماز پڑھی اور جس آدمی نے صبح کی نماز جماعت سے پڑھ لی تو گویا اس نے تمام رات کھڑے ہو کر نماز پڑھی۔ (صحیح مسلم)

ایمان کا جھنڈا اورشیطان کا جھنڈا

18۔ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو آدمی صبح کی نماز کے لیے جاتا ہے تو گویا وہ ایمان کا جھنڈا لے کر چلتا ہے اور جو آدمی صبح (نماز ادا کیے بغیر) بازار جاتا ہے تو گویا وہ شیطان کا جھنڈا لے کر چلتا ہے۔ (ابن ماجہ)

رسول اللہ ﷺ کا بے نمازیوں کے گھروں کو آگ لگانے کا ارادہ کرنا

19۔رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: قسم اس ذات کی جس کے قبضہء قدرت میں میری جان ہے! میرے دل میں خیال آیا کہ لکڑیاں اکٹھی کرنے کا حکم دوں، پھر نماز کا حکم دوں تو اس کے لئے اذان کہی جائے۔ پھر ایک آدمی کو حکم دوں کہ لوگوں کی امامت کرے، پھر میں ایسے لوگوں کی طرف نکل جاؤں (جو بغیر کسی عذرِ شرعی کے نماز باجماعت میں حاضر نہیں ہوتے) اور ان کے گھروں کو آگ لگا دوں۔ قسم اس ذات کی جس کے قبضہء قدرت میں میری جان ہے! اگر ان میں سے کوئی جانتا کہ اسے ہڈی والا گوشت یا دو عمدہ پائے ملیں گے تو وہ ضرور نمازِ عشاء میں شامل ہوتا۔  (متفق علیہ)

گھروں میں جماعت کے بغیر نماز ادا کرنا ناپسندیدہ عمل

20۔حضور اقدس ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ میرا دل چاہتا ہے کہ چند جوانوں سے کہوں کہ بہت سا ایندھن اکٹھا کر کے لائیں پھر میں ان لوگوں کے پاس جاؤں جو بلا عذر گھروں میں نماز پڑھ لیتے ہیں اور جا کر ان کے گھروں کو جلا دوں۔ (رواہ مسلم ابوداود وابن ما جۃ والترمذی)

باجماعت نماز کا ترک کرنا ظلم اور(معنوی) کفر

21۔نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے اس شخص کا فعل سرا سر ظلم ہے اور کفر ہے اور نفاق ہے ۔جو اﷲ کے لیے بلانے والے ( یعنی مؤذن) کی آواز سنے اور نماز کو نہ جائے ۔ (رواہ احمد والطبرانی نسائی۔ابن حبان)

شیطان کا مسلط ہونا

22۔حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جس گاؤں یا جنگل میں تین آدمی ہوں اور وہاں با جماعت نماز نہ ہوتی ہو تو ان پر شیطان مسلط ہو جاتا ہے ۔ ا س لیے جماعت کو ضروری سمجھو ۔ بھیڑیا اکیلی بکری کو کھا جاتا ہے اور آدمیوں کا بھیڑیا شیطان ہے۔ (رواہ احمد و ابوداود نسائی وابن حبان)

جمعہ اور جماعت چھوڑنے والا جہنمی

23۔حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کسی نے پوچھا کہ ایک شخص دن بھر روزہ رکھتا ہے اور رات بھر نوافل پڑھتا ہے مگر جمعہ اور جماعت میں شریک نہیں ہوتا ( اس کے متعلق کیا حکم ہے) آپ نے فرمایا کہ یہ شخص جہنمی ہے۔ (ترمذی)

جماعت کے بغیر نماز کا قبول نہ ہونا

24۔نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص اذان کی آوز سنے اور بلا کسی عذر کے نماز کو نہ جائے( وہیں پڑھ لے ) تو وہ نماز قبول نہیں ہوتی صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا کہ عذر سے کیا مراد ہے؟ ارشاد ہوا کہ مرض ہو یا کوئی خوف ہو۔ (ابودائود)

نماز پڑھنے پر گناہوں کا جھڑنا

25۔حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ سردی کے موسم میں جبکہ پت جھڑ کا وقت تھا باہر تشریف لے گئے۔ آپ ﷺ نے ایک درخت کی دو شاخیں پکڑیں۔ راوی فرماتے ہیں کہ جس طرح حسب معمول پت جھڑکے موسم میں کسی شاخ کو ہلانے سے پتے بہت زیادہ گرنے لگتے ہیں اسی طرح جب آپ ﷺ نے شاخیں پکڑیں تو ان سے پتے جھڑنے لگے۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ابوذر ! میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! میں حاضر ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا جب بندہ مومن خالصتًا اللہ کیلئے نماز پڑھتا ہے تو اس کے گناہ بھی ایسے ہی جھڑتے ہیں، جس طرح اس درخت سے یہ پتے جھڑ رہے ہیں۔ (مسند احمد بن حنبل)

نفل نمازوں سے فرضوں کی تکمیل

26۔نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ قیامت میں آدمی کے اعمال میں سب سے پہلے فرص نماز کا حساب کیا جائے گا اگر نماز اچھی نکل آئی تو وہ شخص کامیاب و با مُراد ہو گا اور اگر نماز بے کار ثابت ہوئی تو وہ نامراد خسارہ میں ہو گا اور اگر کچھ نماز میں کمی پائی گئی تو ارشاد خداوندی ہو گا کہ دیکھو اس بندہ کے پاس کچھ نوافل بھی ہیں جن سے فرضوں کو پورا کر دیا جائے؟ اگر نکل آئیں تو ان سے فرضوں کی تکمیل کر دی جائے گی اس کے بعد پھراسی طرح باقی اعمال روزہ ، زکوۃ وغیرہ کا حساب ہو گا۔ (رواہ الترمذی)

نماز کا نمازی کو دعا یا بد دعا دینا

27۔حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص نمازوں کو اپنے وقت پر پڑھے وضو بھی اچھی طرح کرے ، خشوع و خضوع سے بھی پڑھے ، کھڑا بھی پورے وقار سے ہو پھر اسی طرح رکوع سجدہ بھی اچھی طرح سے اطمینان سے کرے ۔ غرض ہر چیز کو اچھی طرح ادا کرے تو وہ نماز نہایت روشن چمکدار بن کر جاتی ہے اور نمازی کودعا دیتی ہے کہ اﷲ تعالی تیری بھی ایسی ہی حفاظت کرے جیسی تو نے میری حفاظت کی اور جو شخص نمازکو بری طرح پڑھے ، وقت کو بھی ٹال دے ، وضو بھی اچھی طرح نہ کرے ، رکوع سجدہ بھی اچھی طرح نہ کرے تو وہ نماز بری صورت سے سیاہ رنگ میں بد دعا دیتی ہوئی جاتی ہے کہ اﷲ تعالی تجھے بھی ایسا ہی برباد کرے جیسا تو نے مجھے ضائع کیا اس کے بعد وہ نماز پرانے کپڑے کی طرح سے لپیٹ کر نمازی کے منہ پر مار دی جاتی ہے۔ (رواہ الطبرانی)

نماز جنت کی کنجی

28۔رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جنت کی کنجی نمازہے، اور نماز کی کنجی پاکی (وضو) ہے۔ (ترمذی، مسند احمد)

رسول اکرم ﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک

29۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میری آنکھوں کی ٹھنڈک نمازمیں رکھی گئی ہے۔ (نسائی، بیہقی، مسند احمد)

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺکی زبانِ مبارک سے نکلا آخری کلام نماز، نماز اور غلاموں کے بارے میں اللہ سے ڈرو ، تھا۔ (ابو داؤد، مسند احمد)

نماز کا برائی سے روکنا

30۔ایک شخص نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا کہ فلاں شخص راتوں کو نماز پڑھتا ہے مگر دن میں چوری کرتا ہے ، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اس کی نماز عنقریب اُس کو اِس برے کام سے روک دے گی۔ (مسند احمد، صحیح ابن حبان، بزاز)

نبی کریم ﷺ کا اہم معاملے پر نماز کا اہتمام

31۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کو جب بھی کوئی اہم معاملہ پیش آتا، آپ فوراً نماز کا اہتمام فرماتے۔ (ابو داؤد ومسند ا حمد)

اسلام کی بنیاد پانچ ارکان پر

32۔حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے ، اﷲ تعالیٰ کی عبادت کرنا اور اس کے سوا سب کی عبادت کا انکار کرنا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، بیت اﷲ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔ (مسلم)

صبح کی نماز ادا کرنے والا اللہ کی ذمہ داری میں

33۔حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :جس شخص نے صبح کی نماز پڑھی وہ اﷲ تعالیٰ کی ذمہ داری میں ہے اور جس شخص نے اﷲ تعالیٰ کی ذمہ داری میں خلل ڈالا، اﷲ تعالیٰ اس کو اوندھے منہ جہنم میں ڈال دے گا۔(مسلم)

فجر اور عصر ادا کرنے پردوزخ سے بری

34۔ آپ ﷺ نے فرمایا۔جس شخص نے طلوعِ آفتاب اور غروبِ آفتاب سے پہلے نماز پڑھی یعنی فجر اور عصر، وہ ہرگز دوزخ میں نہیں جائے گا۔(مسلم)

مغرب افضل نماز

35۔حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے افضل نماز، نماز مغرب ہے اور جو اسکے بعد دو رکعت پڑھے تو اس کے لئے اللہ تعالیٰ جنت میں ایک گھر بنا دے گا (جس میں) وہ صبح کرے گا اور راحت پائے گا۔ (طبرانی)

عصر قضا ء ہونے پر مال ، اہل و عیال لٹ جانے کی وعید

36۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص کی نماز عصر قضاء ہوگئی تو گویا کہ مال ، اس کے اہل و عیال سب لُٹ گئے۔ (بخاری۔مسلم)

عصر قضاء ہونے پر تمام اعمال بربادہونے کی وعید

37۔ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس آدمی نے عصر کی نماز چھوڑ دی  اس کے تمام اعمال برباد ہوگئے۔ (صحیح البخاری )

کراماً کاتبین کے تبادلے کے اوقات

38۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارے پاس (آسمان سے) فرشتے رات دن آتے رہتے ہیں ۔اور فجر و عصر کی نماز میں سب جمع ہوتے ہیں اور جو فرشتے تمہارے پاس رہتے ہیں وہ (جس وقت) آسمان پر جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ بندوں کے احوال جاننے کے باوجود ان سے (بندوں کے احوال و اعمال) پوچھتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حالت میں چھوڑا ہے ؟ وہ عرض کرتے ہیں کہ پروردگار ! ہم نے تیرے بندوں کو نماز پڑھتے ہوئے چھوڑا ہے اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے تو اس وقت بھی وہ نماز ہی پڑھ رہے تھے۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم )

بارہ رکعات پر جنت میں مکان کی بشارت

39۔جس شخص نے دن اور رات میں (فرائض کے علاوہ) بارہ رکعات ادا کیں تو اس کے لیے جنت میں مکان بنایا جائے گا۔ ان سنتوں کی تفصیل یہ ہے :۔چار رکعت ظہر سے پہلے اور دو رکعت ظہر کے بعد، دو رکعت مغرب کے بعد، دو رکعت عشاء کے بعد اور دو رکعت نمازِ فجر سے پہلے۔(ترمذی)

فجر کی باجماعت نماز تمام رات نفلی نماز سے افضل

40۔ حضرت ابوبکر ابن سلیمان ابن ابی حثمہ رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ (ایک روز) حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فجر کی نماز میں ( میرے والد) حضرت سلیمان ابن ابی حثمہ کو نہیں پایا۔ حضرت عمر جب صبح کو بازار جانے لگے تو سلیمان کا مکان چونکہ مسجد اور بازار کے درمیان تھا ، اس لیے وہ سلیمان کی والدہ شفاء رضی اللہ عنہا کے پاس گئے اور ان سے پوچھا کہ آج میں نے سلیمان کو فجر کی نماز میں نہیں دیکھا ؟ سلیمان کی والدہ کہنے لگیں کہ سلیمان نے آج پوری رات نماز پڑھنے میں گزاری اور ان کی آنکھ لگ گئی  حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا " میں صبح کی نماز جماعت سے پڑھ لینا رات بھر (عبادت کے لئے) کھڑے رہنے سے بہتر سمجھتا ہوں۔ (مالک)

باجماعت عشاء کی نماز پر نصف رات نفلی نماز کاثواب

41۔حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :جس شخص نے عشاء کی نماز باجماعت پڑھی تو گویا اس نے نصف رات قیام کیا۔(مسلم)

بالغ عورت کا بغیر دوپٹے کے نماز ادا کرنا

42۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بالغ عورت کی نماز بغیر دوپٹے کے اﷲ تعالیٰ قبول نہیں  فرماتا۔(سنن ابی دائود)

تین مرتبہ نماز ادا کی پھر بھی ادا نہ ہوئی

43۔ ایک شخص مسجد میں حاضر ہوئے اور رسول اﷲ ﷺ مسجد کی ایک جانب میں تشریف فرما تھے۔ انہوں نے نماز پڑھی، پھر خدمت اقدس میں حاضر ہو کر سلام عرض کیا، فرمایا: وعلیک السلام، جاؤ نماز پڑھو کہ تمہاری نماز نہ ہوئی، وہ گئے اور نماز پڑھی پھر حاضر ہو کر سلام عرض کیا، فرمایا: وعلیک السلام، جاؤ نماز پڑھو کہ تمہاری نماز نہ ہوئی، تیسری بار یا اس کے بعد عرض کی، یا رسول اﷲ ﷺ مجھے تعلیم فرمائیے، ارشاد فرمایا: ’’جب نماز کے لیے کھڑے ہونا چاہو، تو کامل وضو کرو، پھر قبلہ کی طرف منہ کر کے اﷲ اکبر کہو پھر قرآ ن پڑھو جتنا میسر آئے پھر رکوع کرو یہاں تک کہ رکوع میں تمھیں اطمینان ہو، پھر اٹھو یہاں تک کہ سیدھے کھڑے ہو جاؤ پھر سجدہ کرو یہاں تک کہ سجدہ میں اطمینان ہو جائے، پھر اٹھو یہاں تک کہ بیٹھنے میں اطمینان ہو پھر سجدہ کرو یہاں تک کہ سجدہ میں اطمینان ہو جائے پھر اٹھو اور سیدھے کھڑے ہو جاؤ، پھر اسی طرح پوری نماز میں کرو۔(بخاری و مسلم)

رسول اللہ ﷺ کا نماز ادا کرنے کا طریقہ

44۔ رسول اﷲ ﷺ ﷲ اکبر سے نماز شروع کرتے اور  اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ سے قراء ت اور جب رکوع کرتے سر کو نہ اٹھائے ہوتے نہ جھکائے بلکہ متوسط حالت میں رکھتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے، تو سجدہ کو نہ جاتے تاوقتیکہ سیدھے کھڑے نہ ہو جاتے۔اور سجدہ سے اٹھ کر سجدہ نہ کرتے تاوقتیکہ سیدھے نہ بیٹھ جاتے۔اور ہر دو رکعت پر التحیات پڑھتے اور بایاں پاؤں بچھاتے اور داہنا کھڑا رکھتے اور شیطان کی طرح بیٹھنے سے منع فرماتے اور درندوں کی طرح کلائیاں  بچھانے سے منع فرماتے اور سلام کے ساتھ نماز ختم کرتے۔(مسلم)

اذان کون دے؟امامت کون کرے؟

45۔رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے اچھے لوگ اذان کہیں اور ’’قُرّا ‘‘  اِمامت کریں۔

46۔صحیح مسلم کی روایت ابو سعید خدری رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے ہے، کہ اِمامت کا زیادہ مستحق اقرء ہے یعنی قرآن زیادہ پڑھا ہوا۔

امامت اور اذان دینے کا ثواب

47۔ ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہ امام و مؤذن کو ان سب کے برابر ثواب ہے، جنہوں  نے ان کے ساتھ نماز پڑھی ہے۔  (کنزالعمال)

قوم کی امامت قوم کا امام کرے

48۔ابو عطیہ عقیلی کہتے ہیں کہ: مالک بن حویرث رضی اﷲ تعالیٰ عنہ ہمارے یہاں آیا کرتے تھے، ایک دن نماز کا وقت آگیا، ہم نے کہا: آگے بڑھیے، نماز پڑھائیے، فرمایا: تم میں سے کوئی شخص امامت کرائے اور میں بتا دوں گا کہ میں  کیوں نہیں پڑھاتا؟ میں نے رسول اﷲ ﷺ سے سُنا ہے کہ فرماتے ہیں : جو کسی قوم کی ملاقات کو جائے، تو اُن کی اِمامت نہ کرے اور یہ چاہیے کہ انہیں میں سے کوئی اِمامت کرے۔ (ابو دائود۔ترمذی)

تین لوگوں کی نماز قبول نہیں ہوتی

49۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تین اشخاص کی نماز قبول نہیں ہوتی، جو شخص قوم کے آگے ہو یعنی امام ہو اور وہ لوگ اسے نا پسند کرتے ہوں اور وہ شخص کہ نماز کو پیٹھ دے کر آئے یعنی نماز فوت ہونے کے بعد پڑھے اور وہ شخص جس نے آزاد کو غلام بنایا۔ (ابو دائود۔ابن ماجہ)

نماز کے لیے امام نہ ملنا قیامت کی علامت

50۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : قیامت کی علامات سے ہے کہ باہم اہل مسجد اِمامت ایک دوسرے پر ڈالیں گے، کوئی امام نہیں ملے گا کہ ان کو نماز پڑھا دے۔(احمد ۔ابن ماجہ)

کسی کے گھر سلطنت میں امامت کی ممانعت

51۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کسی کے گھر یا اسکی سلطنت میں اِمامت نہ کی جائے، نہ اس کی مسند پر بیٹھا جائے، مگر اس کی اجازت سے۔ (بخاری)

امامت کرتے وقت ہلکی پھلکی نماز پڑھانا

52۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب کوئی اوروں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے کہ ان میں بیمار اور کمزور اور بوڑھا ہوتا ہے اور جب اپنی پڑھے تو جس قدر چاہے طول(نماز کو) دے۔ (بخاری و مسلم)

53۔حضور ﷺ فرماتے ہیں : میں  نماز میں داخل ہوتا ہوں اور طویل کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں کہ بچّہ کے رونے کی آواز سنتا ہوں، لہٰذا نماز میں  اختصار کر دیتا ہوں کہ جانتا ہوں ، اس کے رونے سے اس کی ماں کو غم لاحق ہوتا ہے۔(بخاری)

امام سے پہلے رکوع ، سجود ، قیام کرنے کی ممانعت

54۔ایک دن رسول اﷲﷺ نے نماز پڑھائی جب پڑھ چکے، ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: اے لوگو! میں تمہارا امام ہوں ، رکوع و سجود و قیام اور نماز سے پھرنے میں مجھ پر سبقت نہ کرو کہ میں تم کو آگے اور پیچھے سے دیکھتا ہوں۔(مسلم)

جماعت کے ساتھ 27 گنا زیادہ ثواب

55۔رسول اﷲ ﷺ فرماتے ہیں : نماز با جماعت پڑھنا ، تنہا پڑھنے سے ستائیس درجہ بڑھ کر ہے۔(صحیح البخاري)

جماعت کے ساتھ نماز سنن الہدی

56۔عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں : ہم نےاپنے کو اس حالت میں  دیکھا کہ نماز سے پیچھے نہیں رہتا، مگر کھلا منافق یا بیمار اور بیمار کی یہ حالت ہوتی کہ دو شخصوں کے درمیان میں چلا کر نماز کو لاتے اور فرماتے کہ رسول اﷲ ﷺ نے ہم کو ہدایت کے طریقے سکھائے ہیںاور جس مسجد میں اذان ہوتی ہے، اس میں نماز پڑھنا سنن الہُدیٰ (ہدایت کے طریقوںمیں )سے ہے ۔(صحیح مسلم)

گھر میں فرض نماز ادا کرنا گمراہی اور (معنوی) کفر

57۔ جسے پسند ہو کہ کل خدا سے مسلمان ہونے کی حالت میں ملے، تو پانچوں نمازوں پر محافظت کرے، جب ان کی اذان کہی جائے کہ اﷲ تعالیٰ تمھارے نبی ﷺ کے لیے ہدایت کے طریقے مقرر کر دیے ہیں۔ اور یہ سنن الہُدیٰ (ہدایت کے طریقوںمیں ) سے ہے اور اگر تم نے اپنے گھروں میں پڑھ لی جیسے یہ پیچھے رہ جانے والا اپنے گھرمیں پڑھ لیا کرتا ہے، تو تم نے اپنے نبی  ﷺ کی سُنت چھوڑ دی اور اگر اپنے نبی کی سُنت چھوڑو گے، تو گمراہ ہو جاؤ گے۔ (صحیح مسلم)

ابو دائود کی روایت میں ہے، کافر ہو جاؤ گے۔(سنن ابی دائود)

58۔حضور ﷺ فرماتے ہیں : اگر یہ نماز با جماعت سے پیچھے رہ جانے والا جانتا کہ اس جانے والے کے لیے کیا ہے؟، تو گھسٹتا ہوا حاضر ہوتا۔  ( المعجم الکبیر)

چالیس دن باجماعت نماز ادا کرنے پر دو عظیم بشارتیں

59۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں : جو اﷲ کے لیے چالیس دن باجماعت نماز پڑھے اور تکبیرِ اُولیٰ پائے، اس کے لیے دو آزادیاں لکھ دی جائیں گی، ایک آگ سے، دوسری نفاق سے۔ (جامع الترمذی)

60۔ حضور ﷺفرماتے ہیں : جو شخص چالیس راتیں مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھے کہ عشا کی تکبیر اُولیٰ فوت نہ ہو، اﷲ تعالیٰ اس کے لیے دوزخ سے آزادی لکھ دے گا۔(سنن ابن ماجہ)

جماعت رہ جانے کے باوجود جماعت کا ثواب

61۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو اچھی طرح وضو کرکے مسجد کو جائے اورلوگوں  کو اس حالت میں پائے کہ نماز پڑھ چکے، تو اﷲ تعالیٰ اسے بھی جماعت سے پڑھنے والوں کی مثل ثواب دے گا اور ان کے ثواب سے کچھ کم نہ ہوگا۔(ابی دائود)

منافقین پر دو بھاری نمازیں

 62۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں : منافقین پر سب سے زیادہ گراں  نماز عشاء و فجر ہے اور اگر جانتے کہ اس میں کیا ہے؟ تو گھسٹتے ہوئے آتے اور بیشک میں نے قصد کیا کہ نماز قائم کرنے کا حکم دوں ۔ پھر کسی کوحکم دوں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور میں اپنے ہمراہ کچھ لوگوں کو جن کے پاس لکڑیوں کے گٹھے ہوں ان کے پاس لے کر جاؤں ، جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے اور ان کے گھر اُن پر آگ سے جلا دوں۔  (مسلم شریف)

نابینا صحابی کو بھی جماعت ترک اور گھر میں نماز کی اجازت نہ ملی

63۔عبداﷲ بن اُم مکتوم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کی، یارسول اﷲ ﷺ مدینہ میں موذی جانور بکثرت ہیں اور میں نابینا ہوں ، تو کیا مجھے رخصت ہے کہ گھر پڑھ لُوں ؟ فرمایا: حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ، حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ سُنتے ہو، عرض کی، ہاں ، فرمایا: تو حاضر ہو۔(سنن النسائی)

پہلی صف والوں پر اللہ کی رحمت

64۔حضور ﷺ فرماتے ہیں : کہ اﷲ اور اس کے فرشتے صفِ اوّل پر درود بھیجتے ہیں۔ لوگوں نے عرض کی اور دوسری صف پر، فرمایا: اﷲ (عزوجل) اور اس کے فرشتے صفِ اوّل پر درود بھیجتے ہیں۔ لوگوں نے عرض کی اور دوسری پر، فرمایا: اور دوسری پر اور فرمایا صفوں کو برابر کرو اور کندھوں کوبرابر کرو اور اپنے بھائیوں کے ہاتھوں میں نرم ہو جاؤ اور خالی جگہیں نہ چھوڑو کہ شیطان بھیڑ کے بچے کی طرح تمھارے درمیان داخل ہو جاتا ہے۔(مسند احمد بن حنبل)

لوگوں میں اختلافات کی وجہ

65۔رسول ﷺ ہماری صفیں تیر کی طرح سیدھی کرتے یہاں تک کہ خیال فرمایا کہ اب ہم سمجھ لیے، پھر ایک دن تشریف لائے اور کھڑئے ہوئے اور قریب تھا کہ تکبیر کہیں کہ ایک شخص کا سینہ صف سے نکلا دیکھا، فرمایا: اے اﷲ کے بندو! صفیں  برابر کرو ایسا نہ ہو کہ تمھارے اندر اﷲ تعالیٰ اختلاف ڈال دے گا۔(صحیح مسلم)

صفیں برابر کرنا نماز کا جزو

66۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں : صفیں برابر کرو کہ صفیں  برابر کرنا، تمام نماز سے ہے۔(مسلم شریف)

جو صف قطع کرتا ہے اللہ اسے قطع کر دیتا ہے۔

67۔حضور ﷺ فرماتے ہیں جو صف کو ملائے گا، اﷲ تعالیٰ اسے ملائے گا اور جو صف کو قطع کرے گا، اﷲ تعالیٰ اسے قطع کردے گا۔(سنن النسائی )

فرشتے کیسے صفیں بناتے ہیں؟

68۔حضور ﷺ فرماتے ہیں : کیوں نہیں اس طرح صف باندھتے ہو جیسے ملائکہ اپنے ربّ کے حضور باندھتے ہیں ، عرض کی، یا رسول اﷲ ﷺ کس طرح ملائکہ اپنے ربّ کے حضور صف باندھتے ہیں ؟ فرمایا: اگلی صفیں پوری کرتے ہیں اور صف میں مِل کر کھڑے ہوتے ہیں ۔(صحیح مسلم)

صف ملانے والوں پر اللہ کی رحمتیں

69۔حضور ﷺ فرماتے ہیں :اﷲ اور اس کے فرشتے ان لوگوں پر درود بھیجتے ہیں  جو صفیں ملاتے ہیں۔ (المستدرک للحاکم)

حضور اکرم ﷺکا خود صفیں درست کرنا

70۔رسول اﷲ ﷺ صف کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک جاتے اور ہمارے کندھے یا سینے پر ہاتھ پھیرتے اور فرماتے: مختلف کھڑے نہ ہو کہ تمھارے دل مختلف ہو جائیں گے۔(صحیح ابن خزیمۃ)

صف کے درمیان خالی جگہ نہ چھوڑنے پر مغفرت کی بشارت

71۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں : اس قدم سے بڑھ کر کسی قدم کا ثواب نہیں ، جو ا س لیے چلا کہ صف میں کشادگی کو بند کرے۔ (معجم الاوسط للطبرانی)

72۔ ابوجحیفہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے راویت ہے کہ جو صف کے درمیان خالی جگہ کو مکمل کرے، اس کی مغفرت ہو جائے گی۔ (مسند البزار)

داہنی صف والوں پر رحمت

73۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔اﷲ اور اس کے فرشتے صف کے دہنے طرف والوں  پر دُرود بھیجتے ہیں۔( سنن ابی دائود)

بائیں جانب صف آباد کرنے پر دوگنا ثواب

74۔حضور ﷺ فرماتے ہیں :جو مسجد کی بائیں جانب کو اس لیے آباد کرے کہ اُدھر لوگ کم ہیں ، اسے دوگنا ثواب ہے۔ (طبرانی)

مردوں ، عورتوں کی کونسی صف اٖفضل کونسی کم تر

75۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں : مردوں کی سب صفوں میں بہتر پہلی صف ہے اور سب میں کم تر پچھلی۔ اور عورتوں کی سب صفوں میں بہتر پچھلی صف ہے۔اور کم تر صف پہلی صف ہے۔(صحیح مسلم)

صف اول سے لوگوں کا پیچھے ہٹنا

76۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔ہمیشہ صف اوّل سے لوگ پیچھے ہوتے رہیں  گے، یہاں تک کہ اﷲ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت سے مؤخر کرکے،آگ میں ڈال دے گا۔(سنن ابی دائود)

صفِ مقدم کو پورا کرنے کاحکم

77۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔صفِ مقدم کو پورا کرو پھر اس کو جو اس کے بعد ہو، اگر کچھ کمی ہو تو پچھلی میں ہو۔(سنن ابی دائود)

عورت گھر میں کہاں نماز پڑھے؟

78۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔ عورت کا دالان میں نماز پڑھنا، صحن میں  پڑھنے سے بہتر ہے اور کوٹھری میں دالان سے بہتر ہے۔(سنن ابو دائود)

فجر کی دو رکعتیں دنیا و مافیہا سے افضل

79۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔فجر کی دو رکعتیں دنیا و مافیہا (جو کچھ دنیا میں ہے اس)سے بہتر ہیں ۔(مسلم شریف)

فجر کی سنتوں کی محافظت

80۔حضور ﷺ ان(فجر کی سنتوں) کی جتنی محافظت فرماتے کسی اور نفل نماز کی نہیں کرتے۔(البخاری)

فجر کی دونوں رکعتوں کو لازم کر لو

81۔ایک صاحب نے عرض کی، یارسول اﷲ ﷺ ! کوئی ایسا عمل ارشاد فرمائیے کہ اﷲ تعالیٰ مجھے اُس سے نفع دے؟ فرمایا: فجر کی دونوں رکعتوں کولازم کرلو، ان میں بڑی فضیلت ہے۔(الترغیب و الترھیب)

فجر کی سنتوں میں پڑھی جانے والی دو سورتیں

82۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔  قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌتہائی قرآن کی برابر ہے۔ اور قُلْ یایُّهَا الْكٰفِرُوْنَ چوتھائی قرآن کی برابر۔ اور ان دونوں کو فجر کی سنتوں میں پڑھتے اور یہ فرماتے کہ ان میں زمانہ کی رغبتیں ہیں۔ (الترغیب و الترھیب)

فجر کی سنتیں کسی حال میں مت چھوڑنا

83۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔فجر کی سنتیں نہ چھوڑو، اگرچہ تم پر دشمنوں کے گھوڑے آ پڑیں (اگرچہ دشمن حملہ کر دے)۔(ابی دائود)

ظہر کی سنتیں ادا کرنے پر آگ حرام ہونے کی بشارت

84۔ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔جو شخص ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار رکعتوں پر محافظت کرے، اﷲ تعالیٰ اس کو آگ پر حرام فرما دے گا۔( النسائی)

ظہر کی چار رکعتیں ادا کرنے والوں کے لیے آسمان کے دروازے کھلنا

85۔رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔ ظہر سے پہلے چار رکعتیں جن کے درمیان میں سلام نہ پھیرا جائے، ان کے لیے آسمان کے دروازے کھولے جاتے۔

(ابو داؤد)

86۔حضور ﷺ سورج ڈھلنے کے بعد نماز ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے اور فرماتے۔ یہ ایسی ساعت ہے کہ اس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں ، لہٰذا میں محبوب رکھتا ہوں کہ اس میں میرا کوئی عمل صالح بلند کیا جائے۔(ترمذی)

ظہر وقت اللہ کا مخلوق کی طرف نظر رحمت فرمانا

 87۔بزار نے ثوبان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ دوپہر کے بعد چار رکعت پڑھنے کو حضور ﷺمحبوب رکھتے، ام المومنین عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نے عرض کی، یارسول اﷲ ﷺ میں دیکھتی ہوں کہ اس وقت میں حضور ﷺ نماز محبوب رکھتے ہیں ، فرمایا۔اس وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور اﷲ تبارک و تعالیٰ مخلوق کی طرف نظرِ رحمت فرماتا ہے اور اس نماز پر آدم و نوح و ابراہیم و موسیٰ و عیسیٰ علیہم الصلاۃ والسلام محافظت کرتے۔(مسند البزار)

ظہر کی پہلی چار سنتیں تہجد اور عشاء کے بعد چار رکعتیں شب قدر کے برابر

88۔حضور ﷺ فرماتے ہیں۔جس نے ظہر کے پہلے چار رکعتیں پڑھیں ، گویا اس نے تہجد کی چار رکعتیں پڑھیں اور جس نے عشا کے بعد چار پڑھیں ، تو یہ شب قدر میں چار کے برابر ہیں۔ (طبرانی)

عصر کی سنتیں ادا کرنے والے پر اللہ کی رحمت

89۔حضور ﷺ فرماتے ہیں۔اﷲ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے، جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں ۔(ابی دائود)

عصر کی چار رکعتیں پڑھنے والے پر آگ حرام

90۔رسول اﷲ ﷺ فرماتے ہیں جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے، اﷲ تعالیٰ اس کے بدن کو آگ پر حرام فرمادے گا۔(المعجم الکبیر)

مغرب کی چھ رکعتوں پر بارہ برس کی عبادت کا ثواب

91۔ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعتیں  پڑھے اور ان کے درمیان میں کوئی بُری بات نہ کہے، تو بارہ برس کی عبادت برابر شمار کی جائیں گی۔(ترمذی)

مغرب کی چھ رکعتوں پر سمندر کی جھاگ برابر گناہ معاف

92۔عمار بن یاسر رضی اﷲ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں جومغرب کے بعد چھ رکعتیں  پڑھے ، اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے، اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔( طبرانی)

مغرب کے بعد بیس رکعتوں پر جنت میں مکان کی بشارت

93۔ام المومنین عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے’جو مغرب کے بعد بیس رکعتیں پڑھے، اﷲ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک مکان بنائے گا۔( ترمذی)

حضو ر ﷺ کاعشاء کی نماز پڑھ کر گھر میں چار یا چھ رکعتیں پڑھنے کا معمول

94۔اُم المؤمنین عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے۔ عشاء کی نماز پڑھ کر نبی ﷺ میرے مکان میں جب تشریف لاتے تو چار یا چھ رکعتیں پڑھتے۔ (ابو دائود)

وتر پڑھنے کا افضل وقت

95۔حضور ﷺ فرماتے ہیں ۔ رات کی نمازوں کے آخر میں وتر پڑھو اور فرماتے ہیں ۔ صبح(فجر) سے پہلے وتر پڑھو۔ (مسلم شریف)

آخرِ شب کی نماز ، نمازِمشہود ہے

96۔حضور ﷺ فرماتے ہیں۔جسے اندیشہ ہو کہ پچھلی رات میں نہ اٹھے گا وہ اوّل میں پڑھ لے اور جسے امید ہو کہ پچھلی رات کو اٹھے گا وہ پچھلی رات میں پڑھے کہ آخر شب کی نماز مشہودہے (یعنی اُس میں ملائکۂ رحمت حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل ہے)۔(مسلم شریف)

اللہ ، وتر کو محبوب رکھتا ہے

97۔رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا۔ اﷲ وتر ہے ، وتر کو محبوب رکھتا ہے، لہٰذا اے قرآن والو! وتر پڑھو۔(ترمذی)

وتر کی نماز سرخ اونٹوں سے بہتر

98۔حضور ﷺ نے فرمایا ۔ اﷲ تعالیٰ نے ایک نماز سے تمہاری مدد فرمائی کہ وہ سُرخ اونٹوں سے بہتر ہے وہ وتر ہے، اﷲ تعالیٰ نے اُسے عشاء و طلوع فجر کے درمیان میں رکھا ہے۔ (ابو دائود)

جو وتر پڑھے بغیر سو جائے

98۔رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا۔جووتر سے سو جائے تو صبح کو پڑھ لے۔ (ترمذی)

حضور ﷺ وتر پڑھ کر کیا پڑھا کرتے؟

100۔حضور ﷺ جب وتر میں سلام پھیرتے، تین بار سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ کہتے اور تیسری بار بلند آواز سے کہتے۔(ابو دائود)

دعا اور نماز کی مقبولیت کے لیے سند

101۔حضور ﷺ فرماتے ہیں۔جورات میں اُٹھے اور یہ دُعا پڑھے۔

لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَـہٗ لَـہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ئٍ قَدِیْرٌ وَ سُبْحٰنَ اللہ وَالْحَمْدُ للہ وَلَا اِلٰـہَ اِلَّا اللہ وَاللہ اَکْبَرْ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہ رَبِّ اغْفِرْلِیْ۔

ترجمہ: اللہ کے سوا کوئی معبود (لائقِ عبادت) نہیں وہ تنہا ہے اُس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لیے ملک ہے اور اسی کے لیے حمد ہے اور وہ ہر شے پرقادرہے اور پاک ہے اللہ اور حمد ہے اللہ کے لیے اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بڑا ہے اور  نہیں ہے گناہ سے پھرنا اور نہ نیکی کی طاقت مگر اللہ کے ساتھ اے میرے پروردگار! تُو مجھے بخش دے)۔

پھر جو دُعا کرے مقبول ہوگی اور اگر وضو کر کے نماز پڑھے تو اس کی نماز مقبول ہوگی۔(بخاری)

مسجد قبا میں نماز کی فضیلت

102۔نبیﷺ نے ارشاد فرمایا مسجد قباء میں ایک نماز عمرہ کے برابر ہے۔

(ابن ماجہ)

گھر،محلے کی مسجد،جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کا ثواب

103۔رسول اللہﷺ نے فرمایا۔ آدمی کی نماز اپنے گھر میں ایک ہی نماز کے برابر اور محلے کی مسجد میں اس کی پچیس نمازوں کے برابراور اس مسجد میں جہاں جمعہ ہوتا ہے ۔اس کی نماز پانچ سو نمازوں کے برابر ہے۔(ابن ماجہ)

مسجداقصی مسجد نبوی ﷺمسجد حرام میں نماز ادا کرنے کا ثواب

104۔مسجد اقصی اور میری مسجد (مسجد نبوی ﷺمیں) اس کی نماز پچاس ہزار نمازوں کے برابر ہے۔ اور مسجد حرام میں اس کی نماز ایک لاکھ نمازوں

 کے برابر ہے۔ (سنن ابن ماجہ)


Comments

  1. Masha Allah bohat achi kawish ha. Allah mazeed barktain Rahmtain ata farmay

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

شرح تعبیر و خواب(سید ظہیر حسین شاہ رفاعی) Sharah Tabeer o Khawab by Syed Zaheer Hussain Shah Refai

#Fitna#Dajjal فتنہ دجال

#yom E Arfa Syed Zaheer Hussain Refai.#یوم عرفہ# سید ظہیر حسین شاہ رفاعی#